• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 174229

    عنوان: دو سلام کے ساتھ سجدہ سہو کی دلیل کیا ہے

    سوال: ہم(حنفی حضرات) سجدہ سہو کرتے وقت تشدد کے بعد ایک طرف سلام پھیر کر دو سجدے کرتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا حدیثیا سنت رسول صلی الاہ علیہ وسلم سے ہمارا یہ عمل ثابت ہے؟ براے کرم حوالہ سے وضاحت فرمادیں۔جزا کا للہ خیر۔

    جواب نمبر: 174229

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:213-69T/SN=3/1441

     سجدہ سہو کے سلسلے میں علمائے احناف کے دو قول ہیں ، بعض دو سلام کے بعد سجدہ کے قائل ہیں، جب کہ دیگر بعض ایک سلام کے بعد، دونوں ہی قولوں کی تصحیح کی گئی ہے؛ البتہ ایک سلام کے بعد سجدہ کے قائلین زیادہ ہیں یعنی جمہور کا قول یہی ہے ؛ اسی لیے اسی پر عمل بھی ہے، دونوں فریقوں کے دلائل وہ حدیثیں ہیں جن میں بعد سلام سجدہ سہو کا ذکر آیا ہے، یہ حدیثیں کتب صحاح وسنن میں موجود ہیں ، ایک سلام کے قائلین دوسرے فریق کے بر عکس حدیث میں مذکور”سلام “سے سلام معہود مراد نہیں لیتے ؛ کیونکہ سلام معہود تو نماز سے نکلنے کے لیے ہوتا ہے جب کہ یہاں سلام اس مقصد کے لئے نہیں ہے ؛ بلکہ وہ یہاں سلام غیر معہود یعنی ایک طرف سلام پھیرنا مراد لیتے ہیں ۔ اِس سلسلے میں مزید تفصیلات کے لیے اعلاء السنن اور نصب الرایہ سے متعلقہ باب کا مطالعہ کریں ۔

    (یجب بعد سلام واحد عن یمینہ فقط).... (قولہ واحد) ہذا قول الجمہور، منہم شیخ الإسلام وفخر الإسلام. وقال فی الکافی: إنہ الصواب، وعلیہ الجمہور، وإلیہ أشار فی الأصل اہ إلا أن مختار فخر الإسلام کونہ تلقاء وجہہ من غیر انحراف، وقیل یأتی بالتسلیمتین، وہو اختیار شمس الأئمة وصدر الإسلام أخی فخر الإسلام وصححہ فی الہدایة والظہیریة والمفید والینابیع، کذا فی شرح المنیة. قال فی البحر: وعزاہ أی الثانی فی البدائع إلی عامتہم، فقد تعارض النقل عن الجمہور اہ.(قولہ عن یمینہ) احتراز عما اختارہ فخر الإسلام من أصحاب القول الأول کما علمتہ. وفی الحلیة: اختار الکرخی وفخر الإسلام وشیخ الإسلام وصاحب الإیضاح أن یسلم تسلیمة واحدة. ونص فی المحیط علی أنہ الأصوب. وفی الکافی علی أنہ الصواب. قال فخر الإسلام: وینبغی علی ہذا أن لا ینحرف فی ہذا السلام، یعنی فیکون سلامہ مرة واحدة تلقاء وجہہ. وغیرہ من أہل ہذا القول علی أنہ یسلم مرة واحدة عن یمینہ خاصة. اہ.(الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 2/ 540، ط: زکریا ، دیوبند)

    عن عبد الرحمن بن جبیر بن نفیر، قال عمرو: وحدہ، عن أبیہ، عن ثوبان، عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال: لکل سہو سجدتان بعد ما یسلم.(سنن أبی داؤد،رقم:1038)عن ثوبان قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: لکل سہو سجدتان بعد التسلیم.(مصنف عبد الرزاق الصنعانی، رقم :3533)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند