عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 173211
جواب نمبر: 173211
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 88-148/H=02/1441
سر کی دو تفسیر منقول ہے ایک یہ ہے کہ حروف کی تصحیح کرے اور دوسری تفسیر یہ ہے کہ اس طرح پڑھے کہ آواز اس کے کان اور کچھ آواز جو اس کے قریب ہے اس تک پہونچ جائے اور دونوں قول کی تصحیح کی کئی ہے، لہٰذا مذکورہ طریقے پر التحیات وغیرہ پڑھنے سے آپ کی نماز میں کوئی فرق نہیں پڑے گا؛ البتہ اتنی آواز سے نہ پڑھے کہ برابر والوں کو پریشانی ہو۔ فشرط الہندواني والفضلي لوجودہا خروج صوت یصل إلی أذنہ وبہ قال الشافعي ․․․․․․ ولم یشترط الکرخي وأبوبکر البلخي السماع ، واکتفیا بتصحیح الحروف ․․․․․․ وذکر أن کلا من قولي الہندواني والکرخي مصححات (شامی: ۲/۲۵۲، ۲۵۳، ط: زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند