• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 173211

    عنوان: التحیات کا زور سے پڑھنا

    سوال: امید ہے مزاج بخیر ہوں گے، مولانا مجھ سے جب گھر پر نماز ادا کرتے وقت یا پھر مسجد میں سنتوں کے ادا کرتے وقت کبھی کبھی فرض نماز میں بھی التحیات درور شریف اور دعائے ماثورہ آواز سے پڑھی جاتی ہے، آواز اتنی ہوتی ہے کہ بازو والا شخص آسانی سے سن سکتا ہے، اس طرح پڑھنے سے میری نماز صحیح ہوگی یا نہیں؟ برائے مہربانی جلد جواب سے مطمئین فرمائیں۔ شکریہ نیز مولانا میرے اور میرے خاندان بھائی بہنوں وسبھی جملہ رشتہ داروں نیز دوستوں کی صحت وعافیت نیز پریشانیوں سے بچنے کے لئے اور سبھی کے ایمان کی سلامتی کے لئے خصوصی دعا کی درخواست ہے۔ ساتھ ہی دادی جان ووالد صاحب کی صحت اور والدہ محترمہ کی مغفرت کے لئے خصوصی دعا کی بھی درخواست ہے۔

    جواب نمبر: 173211

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 88-148/H=02/1441

    سر کی دو تفسیر منقول ہے ایک یہ ہے کہ حروف کی تصحیح کرے اور دوسری تفسیر یہ ہے کہ اس طرح پڑھے کہ آواز اس کے کان اور کچھ آواز جو اس کے قریب ہے اس تک پہونچ جائے اور دونوں قول کی تصحیح کی کئی ہے، لہٰذا مذکورہ طریقے پر التحیات وغیرہ پڑھنے سے آپ کی نماز میں کوئی فرق نہیں پڑے گا؛ البتہ اتنی آواز سے نہ پڑھے کہ برابر والوں کو پریشانی ہو۔ فشرط الہندواني والفضلي لوجودہا خروج صوت یصل إلی أذنہ وبہ قال الشافعي ․․․․․․ ولم یشترط الکرخي وأبوبکر البلخي السماع ، واکتفیا بتصحیح الحروف ․․․․․․ وذکر أن کلا من قولي الہندواني والکرخي مصححات (شامی: ۲/۲۵۲، ۲۵۳، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند