عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 172226
جواب نمبر: 172226
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1173-995/B=12/1440
نیت اصلاً دل کے ارادے کا نام ہے اور دل سے ارادہ کر لینا کافی ہے؛ البتہ زبان سے بھی نیت کے الفاظ ادا کرنا مستحب ہے۔
(۲) جی ہاں زبان دل کی ترجمان ہوتی ہے اگر انسان عمداً خلافِ واقع بات نہ بولے اور ہوش و حواس بھی صحیح ہوں۔ النیة ہي الإرادة لا العلم والمعتبر فیہا عمل القلب اللازم للإرادة ․․․․․․ والتلفّظ عند الإرادة بہا مستحبّ ہوا المختار ۔ (الدر المختار ، کتاب الصلاة ، باب شروط الصلاة ،۲/۹۰، ۹۱، ۹۲، زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند