• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 171692

    عنوان: عیب دار شخص کی امامت کا مسئلہ

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان اکرام مسئلہ ھٰذا کے بارے میں کہ میرے بائیں ہاتھ کی چار انگلیوں کے ایک ایک بوٹ کم ہے (پیدائشی) تو کیا میں امامت کروا سکتا ہوں؟ زاہد کا کہنا ہے کہ بیٹھا ہوا کھڑو کی امامت نہ کرائے اور جو عیب دار ہو وہ بغیر عیب والوں کی امامت نہ کرائے ۔ مسئلے کا حل تفصیل سے عنایت فرمائیں مع دلائل کتب فقہ۔

    جواب نمبر: 171692

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1107-968/D=11/1440

    عیب ایسا جو لوگوں کے لئے باعث عار ہو افضلیت امامت میں مانع ہے لنگڑے کی امامت باعتبار افضلیت کے مکروہ ہے اور اگر دوسرا کوئی شرائط امامت کا مستجمع موجود نہ ہو تو پھر اسی (لنگڑے) کی امامت بلاکراہت جائز ہے۔

    اور انگلی میں ایک ایک بوٹ کا کم ہونا ایسا عیب نہیں ہے جو باعث عار ہو جیسے کسی کا پستہ قد ہونا کہ اس کی امامت بلاکراہت جائز ہے۔

    اور جو شخص بیٹھ کر باقاعدہ رکوع سجدے کے ساتھ نماز پڑھائے اور اس کے پیچھے مقتدی کھڑے ہوکر اقتداء کریں تو اس کی اقتداء کرنا جائز اور درست ہے لیکن افضل یہی ہے کہ ایسے شخص کو امام بنایا جائے جو قیام پر قادر ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند