• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 171473

    عنوان: صبح صادق کے بعد اذان سے پہلے تہجد یا عام نفل کا حکم؟

    سوال: صبح صادق کے بعد اذان سے پہلے تہجد کا حکم؟ اگر پڑھیں تو گناہوگا یا نہیں؟ اور کبیرہ گناہ ہوگا یا صغیرہ یا مکروہ تحریمی یا تنزیہی ؟ وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 171473

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1244-1079/L=11/1440

    صبح صادق کے بعد اذان سے پہلے یا اذان کے بعد تہجد یا کوئی اور نفل پڑھنا جائز نہیں، مکروہِ تحریمی ہے،اگر کبھی غلطی سے یا عدم واقفیت کی بناپر پڑھ لی تو گناہ نہ ہوگا؛البتہ اس کی عادت بنالینا گناہ کا باعث ہوگا۔ (وکرہ نفل) قصدا ولو تحیة مسجد... (بعد صلاة فجر و) صلاة (عصر)... وکذا) الحکم من کراہة نفل وواجب لغیرہ لا فرض وواجب لعینہ (بعد طلوع فجر سوی سنتہ) لشغل الوقت بہ (الدرالمختار) وفی ردالمحتار: (قولہ: وکرہ نفل إلخ) شروع فی النوع الثانی من نوعی الأوقات المکروہة وفیما یکرہ فیہا، والکراہة ہنا تحریمیة أیضا کما صرح بہ فی الحلیة ولذا عبر فی الخانیة والخلاصة بعدم الجواز، والمراد عدم الحل لا عدم الصحة کما لا یخفی.( رد المحتار علی الدر المختار:2/ 36 ،ط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند