عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 171289
جواب نمبر: 171289
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:886-804/sd=10/1440
اگر آپ معذور شرعی ہیں، یعنی ایک فرض نماز کا پورا وقت اس طرح گذر چکاہے کہ جس میں آپ کا وضو اتنی دیر بھی باقی نہیں رہا جس میں آپ صرف فرائض پر اکتفا کرتے ہوئے وضوء کرکے فرض نماز ادا کرلیں، تو ایسی صورت میں آپ معذور شرعی قرار دیئے جائیں گے ، لہذااس وقت آپ کو یہ رخصت حاصل ہوگی کہ نماز کا وقت آنے کے بعد وضو کرکے اس وقت میں جتنی فرض اور نفل و سنت چاہیں پڑھ لیں اگرچہ درمیان میں ریاح خارج ہوتی رہے، خروج ریاح سے وضو نہیں ٹوٹے گا؛البتہ دوسری نماز کا وقت آنے پر دوبارہ وضو کرنا ضروری ہوگا؛ لیکن پھر جب کبھی ایک نماز ادا کرنے تک ریاح کا خروج نہ ہوگا، تو آپ معذور شرعی ہونے سے نکل جائیں گے یعنی معذور شرعی باقی نہیں رہیں گے اور اگر آپ معذور شرعی نہیں ہیں، تو پھر یہ حکم نہیں ہوگا، بہتر یہ ہے کہ کسی مقامی عالم دین سے اپنے حالات بتاکر شرعی حکم سمجھ لیں ۔
قال الحصکفی: وصاحب عذر من بہ سلسل بول إن استوعب عذرہ تمام وقت صلاة مفروضة بإن لا یجد فی جمیع وقتہا زمنًا یتوضأ ویصلی فیہ خالیًّا عن الحدث- قال ابن عابدین نقلاً عن الرحمتی: ثم ہل یشترط أن لا یمکنا مع سننہما أو الاقتصار علی فرضہما؟ یراجع اھ أقول الظاہر الثانی (الدر المختار مع رد المحتار: ۱/ ۵۰۴، مطلب فی أحکام المعذور، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند