• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 171103

    عنوان: امام صاحب کی زبان میں ہلکی سی لکنت ہے، وہ لام کو صاف طریقے سے ادا نہیں کر پاتے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلے کے بارے میں: ہمارے یہاں ایک صاحب ہیں جو دارالعلوم کے فاضل ہیں اور دارالعلوم سے ہی انھوں نے افتا بھی کیا ہے، مختصر یہ کہ ہمارے علاقے میں ان کے برابر تعلیم ہافتہ کوئی شخص نہیں ہے، وہ جب بھی یہاں ہوتے ہیں تو لوگ امامت کے لیے انھیں ہی آگے بڑھاتے ہیں، اور وہ بھی پنج وقتہ نمازیں، جمعہ اور تراویح سب میں ہی امامت کرتے ہیں، ماشاء اللہ حافظ قرآن ہیں اور اچھا پڑھتے ہیں، دقت یہ ہے کہ ان کی زبان میں ہلکی سی لکنت ہے، وہ لام کو صاف طریقے سے ادا نہیں کر پاتے ہیں، جہاں بھی لام مشدد یا لام مکسور ہوگا وہ ان کی قراء ت میں یاء سے بدل جاتا ہے، اب دریافت یہ کرنا ہے کہ ان کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے، کیا ایسے لوگ جو قران صاف پڑھ لیتے ہیں مگر حافظ یا عالم نہیں ہیں، ان کی نماز ان امام صاحب کے پیچھے درست ہے؟ کیا ان کی امامت میں فرض اور تراویح کا حکم الگ ہوگا؟ کیوں کہ اگر وہ تراویح نہیں پڑھائیں گے تو اندیشہ ہے کہ قرآن بھول جائیں گے ۔ براہ کرم تشفی بخش مدلل جواب مرحمت فرمائیں۔ ان کی ایک ریکارڈنگ بھی اس کے ہمرشتہ ہے۔

    جواب نمبر: 171103

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:894-748/sd=11/1440

    ہمیں امام صاحب کی آواز کی رکارڈنگ موصول نہیں ہوئی، بہتر یہ ہے کہ کسی مقامی معتبر مفتی اورتجوید سے واقف ایک دو قاری صاحبان کو امام صاحب کی قرا ء ت سنوالی جائے، پھر مفتی صاحب سے شرعی حکم معلوم کرلیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند