• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 170837

    عنوان: موجودہ زمانے میں امام کی تنخواہ کتنی ہونی چاہیے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں موجودہ زمانے میں امام کی تنخواہ کتنی ہونی چاہیے جس طرح کے آج کل اخراجات ہیں اس اعتبار سے کمیٹی کے ذمے کتنے اخراجات ہونا چاہیے کیا مقتدی حضرات پر بھی ان چیزوں کی ذمہ داری ہے شریعت مطہرہ کی روشنی میں جواب مرحمت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 170837

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:872-762/sd=11/1440

    امام کی تنخواہ اتنی ہونی چاہیے کہ جس سے اُس کی ضروریات تنگی اور محتاجگی کے بغیر پوری ہوجائیں اور اس کو یکسوئی حاصل رہے، علاقے کی نوعیت کے اعتبار سے اس کی مقدار مختلف ہوسکتی ہے اورتنخواہ کے نظم کی ذمہ داری جس طرح مسجد کمیٹی کی ہے، اسی طرح مصلیوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ تنخواہ کے اخراجات کے لیے حسب وسعت تعاون کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند