عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 170837
جواب نمبر: 170837
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:872-762/sd=11/1440
امام کی تنخواہ اتنی ہونی چاہیے کہ جس سے اُس کی ضروریات تنگی اور محتاجگی کے بغیر پوری ہوجائیں اور اس کو یکسوئی حاصل رہے، علاقے کی نوعیت کے اعتبار سے اس کی مقدار مختلف ہوسکتی ہے اورتنخواہ کے نظم کی ذمہ داری جس طرح مسجد کمیٹی کی ہے، اسی طرح مصلیوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ تنخواہ کے اخراجات کے لیے حسب وسعت تعاون کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند