عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 17064
مولوی
بہاوٴ الحق قاسمی دیوبندی امرتسری لکھتے ہیں: حضرت (اشرف علی) تھانوی فرمایا کرتے
تھے [اگر مجھ کو مولانا احمد رضا خاں صاحب بریلوی کے پیچھے نماز پڑھنے کا موقع مل
جاتا تو میں (نماز) پڑھ لیتا]۔ (اسوہٴ اکابر ص:۱۵)
اب
کیا بریلویوں کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں؟
مولوی
بہاوٴ الحق قاسمی دیوبندی امرتسری لکھتے ہیں: حضرت (اشرف علی) تھانوی فرمایا کرتے
تھے [اگر مجھ کو مولانا احمد رضا خاں صاحب بریلوی کے پیچھے نماز پڑھنے کا موقع مل
جاتا تو میں (نماز) پڑھ لیتا]۔ (اسوہٴ اکابر ص:۱۵)
اب
کیا بریلویوں کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب نمبر: 17064
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب):1774=0000-11/1430
اگر بریلوی مشرکانہ عقیدہ نہیں رکھتا ہے محض بدعتی ہے، تو اس کے پیچھے نماز صحیح ہوجاتی ہے۔ البتہ نماز مکروہ تحریمی ہوتی ہے۔ اس لیے اگر کہیں سفر میں اپنے لوگوں کی مسجد نہیں ہے تو بدعتی کی مسجد میں نماز باجماعت بدعتی کے پیچھے پڑھ سکتے ہیں۔ جماعت کا ثواب مل جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند