عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 170619
جواب نمبر: 170619
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:799-766/sd=11/1440
آپ ذہن پر زور ڈال کر بلوغ کے سال کا اندازہ کرلیں، پھر بلوغ کے وقت سے اب تک آپ کی جو نمازیں چھوٹی ہوں سب کا تخمینہ لگالیں اور زیادہ سے زیادہ جو تخمینہ بنے وہ نوٹ کرلیں، پھر حسب سہولت قضا نمازیں پڑھتے رہیں، جتنی نمازیں آپ قضا پڑھیں اتنی مقدار اپنی کاپی سے کم کرتے جائیں، جب ساری نمازیں پڑھ لیں گے تو آپ کا ذمہ فارغ ہو جائے گا، قضاء نمازوں کی اگرتعداد یاد نہ ہو تو اس طرح نیت کریں کہ میں فوت شدہ نمازوں میں سب سے پہلی یا سب سے آخری نماز پڑھتا ہوں۔ واضح رہے کہ صرف پنجوقتہ فرض نمازوں اور وتر کی قضا کرنی ہے، سنن و نوافل کی قضا نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند