• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 169826

    عنوان: دوران نماز اگر كوئی بیہوش ہوكر گرجائے تو كیا كرنا چاہیے؟

    سوال: عصر کی باجماعت نماز ہو رہیں ہیں سف میں ایک شخص اچانک اجیب حرکتیں کرتے ہوئے بیحوش ہو کر گر جاتا ہے اس کی وجہ سے دوسرے نمازیوں کو سجدہ میں اور کھڑے ہونے میں پریشانی ہو رہی ہے ، سجدہ میں جاتے ہوئے اس کے جسم کو سجدہ کی جگہ سے ہاتھ سے زور لگا کر ہٹانا پڑ رہا ہے ، شریعت اس مسئلہ میں کیا کہتی ہے کوئی بیہوش ہو جائے تو نماز توڑ کر اسے دیکھ سکتے ہیں یا اسی طرح نماز جاری رکھیں۔ ۲ /آپ نے مجھے کسی اتباع سنت سے بیعت ہونے کا مشورہ دیا تھا لیکن میری آس پاس جو شیخ ہیں وہ اجیب باتیں کرتے ہیں قرآن اور حدیث کے خلاف جب ان سے کچھ کہوں تو وہ کہتے ہیں یہ الگ علم ہے طریقت اور مارفت کا جو سینہ بہ سینہ چلا آ رہا ہے جس کو آم لوگ اور علماء نہیں سمجھ سکتے میں بھوپال سے ہوں مجھے سمجھ نہیں آ رہا کون صحیح ہے ؟ برائے مہربانی مجھے آپ ہی کسی کامل شیخ کا نام بتائیں جس سے میں اپنی ہر قسم کی پریشانی کہ سکوں۔ ۳ /مجھے مولانا منظور احمد نعمانی رح کی کتاب مردوں کی زندوں سے ہم کلامی منگوانا ہے وہ کہاں ملے گی، آپ کا جو رابطہ نمبر اس ویبسائٹ پر لکھا ہے اس پر کال کوئی رسیوں نہیں کرتا۔

    جواب نمبر: 169826

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 792-669/B=07/1440

    (۱) ایسی حالت میں برابر والے نمازی کو چاہئے کہ نماز توڑ کر اس بیہوش کو صف سے علیحدہ لے جاکر آرام سے لٹا دے اور پھر امام کے پیچھے اقتداء کرلے، اور سلام کے بعد اپنی بقیہ نماز پوری کرے۔

    آپ مفتی عبد الرحیم صاحب بانی و مہتمم جامعہ محمودیہ بھوپال سے رجوع کریں اور ان سے بیعت ہو جائیں۔

    (۳) حضرت مولانا منظور احمد نعمانی کی کتاب کے لئے کسی کتب خانہ سے رابطہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند