• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 169455

    عنوان: كیا چودہ سال كا بچہ تراویح كی امامت كرسكتا ہے؟

    سوال: ایک بچہ نے حفظ قرآن مکمل کر لیا ہے رمضان 2019 میں اس کی عمر 14سال ہوگی وہ تراویح میں قرآن سنانا چاہتا ہے شرعی نقطہ نظر سے کیا وہ تراویح میں امامت کر سکتا ہے؟

    جواب نمبر: 169455

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:776-668/L=7/1440

    چودہ سالہ لڑکے میں اگر آثارِ بلوغ ظاہر نہ ہوئے ہوں، تو وہ نمازپنجوقتہ یا تراویح کسی بھی نماز میں امام بننے کے لائق نہیں ہے، اس کے پیچھے بالغ لوگوں کی نماز صحیح نہیں ہوگی۔

    ولا یجوز للرجال أن یقتدوا بامرأة أو صبی… وفی التراویح والسنن المطلقة جوزہ مشائخ بلخ، ولم یجوزہ مشائخنا إلی… والمختار أنہ لایجوز فی الصلوات کلہا، لأن نفل الصبی دون نفل البالغ۔ (ہدایة ۱۲۴-۱۲۳/۱اشرفی دیوبند)فإن لم یوجد فیہما شیء فحتی یتم بکل منہما خمس عشرة سنة بہ یفتی۔ (درمختار مع الشامی ۲۲۶/۹زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند