• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 168687

    عنوان: جب نماز کے وقت پائنچوں کا ٹخنوں سے اوپر ہونا ضروری ہے ،تو پھر موزے پہن كر نماز پڑھنا كیونكر درست ہے؟

    سوال: نماز کے وقت پائنچوں کا ٹخنوں سے اوپر ہونا ضروری ہے ،پھر موزے پہننے میں تو ٹخنے چھپ جاتے ہیں؟

    جواب نمبر: 168687

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 627-555/M=06/1440

    پائنچہ، ٹخنوں سے اوپر ہونا ضروری ہے یہ حکم مردوں کے لئے ہے اور یہ صرف نماز کے وقت نہیں بلکہ دیگر اوقات میں بھی یہی حکم ہے۔ آپ کے اشکال کا جواب یہ ہے کہ موزے پہننے میں یقینا ٹخنے چھپ جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ موجب وعید نہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ حدیث کے مطاق اسبال ازار ممنوع ہے اور اسبال ازار کا مفہوم ہے کہ آدمی، لنگی، پاجامہ وغیرہ اوپر سے نیچے (ٹخنوں سے نیچے) لٹکتا ہوا پہنے۔ یہ مفہوم موزے پہننے پر صادق نہیں آتا نیز خفین کا پہننا آثار و احادث سے خود ثابت ہے اور اس میں بھی ٹخنے چھپ جاتے ہیں اس لئے موزے پہننے میں ٹخنے چھپ جائیں تو حرج نہیں۔ (وایاک واسبال الإزار) وہو تطویلہ وترسیلہ نازلاً عن الکعبین إلی الأرض إذ الشیء الخ (بذل المجہود کتاب اللباس) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند