• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 167837

    عنوان: وتر كی نماز كب پڑھنا چاہیے؟

    سوال: عشاء کی وتر کی نماز تہجد کی نماز سے پہلے پڑھنا ہے یا بعد میں؟

    جواب نمبر: 167837

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:436-365/sn=5/1440

    وتر کی نماز تہجد سے پہلے بھی پڑھ سکتے ہیں، بعد میں بھی؛البتہ اگر کسی کو اپنے اوپر بھروسہ ہوکہ اخیر شب میں اٹھ جائے گا اور نماز فوت ہونے کا اندیشہ نہ ہو تو وتر کی نماز تہجد کے بعد پڑھنا بہتر ہے ۔

    قال - رحمہ اللہ - (والوترإلی آخر اللیل لمن یثق بالانتباہ) أی ندب تأخیر الوتر إلی آخر اللیل إذا کان یثق من نفسہ أنہ ینتبہ لیصلی لیکون الوتر ختما لقیام اللیل کلہ لقولہ - علیہ الصلاة والسلام - اجعلوا آخر صلاتکم من اللیل وترا رواہ البخاری ومسلم وغیرہما فإن لم یثق بالانتباہ أوتر قبل النوم لحدیث جابر أنہ - علیہ الصلاة والسلام قال: أیکم خاف أن لا یقوم من آخر اللیل فلیوتر، ثم لیرقد، ومن وثق بقیام من آخر اللیل فلیوتر من آخرہ ؛ فإن قرائة آخراللیل محضورة وذلک أفضل. رواہ مسلم وغیرہ، وقال - علیہ الصلاة والسلام - لأبی بکر: متی توتر؟ قال: أول اللیل بعد العتمة؛ فقال أخذت بالوثقی، ثم قال لعمر: متی توتر؟ قال: آخراللیل، قال أخذت بالقوة ،رواہ الطحاوی ، وروی أبو سلیمان الخطابی أنہ - علیہ الصلاة والسلام - قال لأبی بکر حذر ہذا ولعمر قوی ہذا.(تبیین الحقائق شرح کنز الدقائق وحاشیة الشلبی 1/ 84،ط: المطبعة الکبری الأمیریة - بولاق، القاہرة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند