• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 167054

    عنوان: نماز میں دو چھوٹی سورتوں کے درمیان ایك سورت چھوڑنا

    سوال: کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ نماز میں دو چھوٹی سورتوں کے درمیان ۱ سورت نہیں چھوڑنی چاہیے بلکہ دو سورتوں کا فاصلہ رکھنا چاہیے جیسے سورہ فیل کے بعد اگلی رکعت میں رکعت میں سورہ کوثر کی تلاوت نہیں کرنی چاہیے کیا یہ بات درست ہے اگر درست ہے تو . ۱) یہ صرف فرض نماز میں قبل عمل ہے یا سنّت موکدہ میں بھی اس پر عمل کرنا ہے ۲) سنّت موکدہ اگر ۴ رکعت ہیں تو پھر اس پر کیسے عمل کرنا ہیں کیا چاروں رکعت میں اس چیز کا خیال رکھنا ہے کہ ہر ۲ رکعتوں کے درمیان ۲ چھوٹی سورتیں چھوڑنی ہیں اگر ہم سورتیں چھوڑ رہیں ہیں ہر رکعت کے بعد جزاک اللہ خیرا اللہ علمائے دیوبند کو اجر عظیم عطا فرماے ۔

    جواب نمبر: 167054

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:324-342/L=4/1440

     سورتوں کے درمیان ترتیب کی رعایت رکھنا واجباتِ تلاوت میں سے ہے ؛لہذا نماز میں قراء ت کے وقت اس کی رعایت رکھنی چاہیے ،دوسورتوں کے درمیان قصداً خلافِ ترتیب قراء ت کرنا یا درمیان میں ایک چھوٹی سورت کا فصل کرنا فرائض میں مکروہ ہے ،نوافل میں نہیں خواہ سنتِ موکدہ ہو یا غیر موکدہ؛ تاہم نوافل میں بھی سورتوں کی ترتیب کی رعایت بہتر ہے ،سورہ فیل اور سورہ کوثر میں چونکہ دوسورتوں کا فصل ہے ؛اس لیے سورہ فیل کی تلاوت کے بعد سورہ کوثر کی تلاوت مکروہ نہیں۔

    وأما فی رکعتین إن کان بینہما سور لا یکرہ وإن کان بینہما سورة واحدة قال بعضہم: یکرہ، وقال بعضہم: إن کانت السورة طویلة لا یکرہ. ہکذا فی المحیط... وإذا قرأ فی رکعة سورة وفی الرکعة الأخری أو فی تلک الرکعة سورة فوق تلک السورة یکرہ... ہذا کلہ فی الفرائض وأما فی السنن فلا یکرہ․ (الفتاوی الہندیة: ۱/۷۸، الفصل الرابع فی القرائة )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند