• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 1670

    عنوان:

    اگر کوئی شخص نماز میں عربی زبان کے علاوہ کسی اور زبان میں تلاوت کرے، تکبیر تحریمہ اور دوسرے اذکار غیر عربی بزان میں پڑھے تو نماز کا کیا حکم ہے؟ تینوں کا حکم بیان فرمائیں۔

    سوال:

    اگر کوئی شخص نماز میں عربی زبان کے علاوہ کسی اور زبان میں تلاوت کرے، تکبیر تحریمہ اور دوسرے اذکار غیر عربی بزان میں پڑھے تو نماز کا کیا حکم ہے؟ تینوں کا حکم بیان فرمائیں۔

    جواب نمبر: 1670

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى:  388/ل = 388/ل)

     

    تکبیر تحریمہ غیرعربی زبان میں کہنے یا دوسرے اذکار غیر عربی میں پڑھنے سے نماز مکروہ تحریمی یعنی ناجائز ہوتی ہے وصح شروعہ أیضا مع کراھة التحریم بتسبیح و تھلیل کما صح لو شرع بغیر عربیة (الدر المختار مع الشامي: ج۲ ص۱۸۲-۱۸۳، ط زکریا دیوبند) جہاں غیر عربی میں قرأت کا مسئلہ ہے تو اس کا حکم یہ ہے کہ اگر وہ شخص عربی پر قادر ہے تو غیر عربی میں قرأت کرنے سے نماز نہیں ہوگی۔ أو قرأ بھا عاجزا۔۔۔۔۔ قید القراء ة بالعجز لأن الأصح رجوعہ إلی قولھما (الدر المختار مع الشامي: ج۲ ص۱۸۴، ط زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند