• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 165690

    عنوان: دوران نماز اگر آنکھ لگ جائے اور نمازی دو تین منٹ کے لئے سو جائے تو نماز کا کیا حکم ہے ؟

    سوال: دوران نماز اگر آنکھ لگ جائے اور نمازی دو تین منٹ کے لئے سو جائے ؟ تو نماز کا کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 165690

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:95-45/sd=2/1440

     نماز کی ہیئت مسنونہ میں خواہ سجدے میں یا بیٹھے بیٹھے اگر نیند آجائے ، تو وضوء نہیں ٹوٹے گا، لہذا نماز بھی ہوجائے گی؛ البتہ سونے کی وجہ سے اگر کوئی فرض چھوٹ گیا ، مثلا: ایک سجدہ چھوٹ گیا یا رکوع چھوٹ گیا، تو سلام سے پہلے پہلے اس کی ادئے گی ضروری ہوگی، ورنہ نماز نہیں ہوگی ، اسی طرح اگر بہت گہری نیند آجائے جس میں اعضاء ڈھیلے ہوجائیں، تو اس زمانے میں کثرت اکل کی وجہ سے دوبارہ وضوء کرکے نماز پڑھ لینے میں احتیاط ہے ۔

    قال فی فیض الباری وظاہر الروایة فیہ: أن النوم عند تمکن المقعدة لایفسد ، ویفسد عند التجافی، وفی الدر المختار: إن تمکن مقعدہ ونام وإن طال وفی عبارة وإن جلس مستندا فہذا ہو المذہب أما الفتوی فإنہا تبتنی علی المصالح واختلاف الزمان والمکان فلا یوسع فیہا فی ہذہ الأیام فإنہا أیام یأکل فیہا الناس کثیراً فیحدثون مع تمکن المقعدة (فیض الباری)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند