• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 165385

    عنوان: گھٹنے کے پاس پینٹ پھٹ گئی ہو تو نماز کا کیا حکم ہے؟

    سوال: ۱) مجھے خاص طور سے یہ بات جاننی تھی کہ اگر پینٹ کا کچھ حصہ جو گھٹنے کے اوپر آتا ہو اگر پھٹا ہو اور معلوم نہ تو کیا نماز مکمل ہو جائے گی ؟ اور اگر جان بوجھ کر اس پینٹ کو پہن کو نماز پڑھی جائے تو کیا نماز مکمل ہوگی یا دوہرانی پڑیگی؟ ۲) دوسری خاص بات یہ جاننا چاہتا ہوں کہ میری جو ٹراوزر پینٹ ہے وہ کالی رنگ کی ہے اور اس میں دو تین پٹے گہرے لال رنگ کے ہیں، کیا ایسی پینٹ جس میں لال رنگ ہو نماز ہوگی؟ از راہ کوم جلد از جلد جواب دیجئے نوازش ہوگی شکریہ... مولانا ہم سب کے لئے آپ سب سے برائے مہربانی خصوصی دعا کی درخواست ہے ۔

    جواب نمبر: 165385

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 34-37/D=2/1440

    (۱) اگر پینٹ کا پھٹا ہوا حصہ چوتھائی ران سے کم ہے تو نماز ہو جائے گی؛ البتہ اگر پہلے سے اس کا علم ہو تو دوسرے کپڑے میں نماز پڑھنی چاہئے (جو ساتر ہو) جاننے کے باوجود پھٹے کپڑے میں نماز پڑھنا خلاف ادب ہے اور اگر پھٹا ہوا حصہ ران کے چوتھائی حصہ کے بقدر یا اس سے زاید ہو تو نماز صحیح نہ ہوگی۔

    (۲) مذکورہ پینٹ میں نماز ہو جائے گی ؛ البتہ یہ دھیان رہنا چاہئے کہ پینٹ عموماً ٹخنے سے نیچے ہوتے ہیں جو از روئے حدیث منع اور حرام ہے اور اگر ٹخنے سے اوپر بھی ہوں تب بھی چونکہ استنجا اور طہارت میں دشواری ہوتی ہے نیز چست ہونے کی صورت میں اعضا اس میں نظر آتے ہیں اس لئے اسے پہن کر نماز پڑھنا کراہت سے خالی نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند