• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 165167

    عنوان: مسبوق امام کے ساتھ سجدہٴ سہو میں شریک ہوگا یا نہیں؟

    سوال: حضرت، اگر میں امام کے پیچھے ظہر، عصر، مغرب یا عشاء کی نماز ادا کر رہاہوں ، اور میری پہلی تین کعتیں چھوٹ گئیں ہیں، اور انہیں تین رکعتوں میں سے کسی ایک رکعت میں امام صاحب سے کچھ غلطی ہوگئی ہے اور آخر میں وہ ایک سلام کے بعد سجدہٴ سہو کریں گے تو مجھے ایک سلام کے بعد ان کے ساتھ سجدہ ٴ سہو کرنا ہے یا پھر اٹھ کر مجھے اپنی چھوٹی ہوئی رکعتیں پوری کرنا ہے؟

    جواب نمبر: 165167

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 33-46/SN=2/1440

    صورت مسئولہ میں آپ کے لئے حکم یہ ہے کہ امام صاحب جب سجدہٴ سہو کے لئے ایک طرف سلام پھیریں گے، اس وقت سلام میں امام صاحب کے ساتھ آپ شریک نہ ہوں یعنی آپ سلام نہ پھیریں؛ البتہ اس کے بعد جب امام صاحب سجدہٴ سہو کریں گے تو آپ ان کے ساتھ سجدہ میں شامل ہو جائیں ، سجدہٴ سہو کے بعد جب امام صاحب دوبارہ تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیریں گے اس وقت آپ کھڑے ہوکر مابقیہ نماز پوری کریں۔ والمسبوق یسجد مع إمامہ مطلقا سواء کان السہو قبل الاقتداء أو بعدہ ثم یقضی مافاتہ ․․․․․․ قید بالسجود؛ لأنہ لایتابعہ فی السلام؛ بل یسجد معہ ویتشہد ، فإذا سلم الإمام قام إلی القضاء الخ (درمختار مع الشامی: ۲/۵۴۶، ۵۴۷، ط:زکریا)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند