عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 165167
جواب نمبر: 165167
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 33-46/SN=2/1440
صورت مسئولہ میں آپ کے لئے حکم یہ ہے کہ امام صاحب جب سجدہٴ سہو کے لئے ایک طرف سلام پھیریں گے، اس وقت سلام میں امام صاحب کے ساتھ آپ شریک نہ ہوں یعنی آپ سلام نہ پھیریں؛ البتہ اس کے بعد جب امام صاحب سجدہٴ سہو کریں گے تو آپ ان کے ساتھ سجدہ میں شامل ہو جائیں ، سجدہٴ سہو کے بعد جب امام صاحب دوبارہ تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیریں گے اس وقت آپ کھڑے ہوکر مابقیہ نماز پوری کریں۔ والمسبوق یسجد مع إمامہ مطلقا سواء کان السہو قبل الاقتداء أو بعدہ ثم یقضی مافاتہ ․․․․․․ قید بالسجود؛ لأنہ لایتابعہ فی السلام؛ بل یسجد معہ ویتشہد ، فإذا سلم الإمام قام إلی القضاء الخ (درمختار مع الشامی: ۲/۵۴۶، ۵۴۷، ط:زکریا)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند