عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 165162
جواب نمبر: 16516201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1400-1013/SN=1/1440
جی ہاں! کھڑا ہوسکتا ہے بالخصوص جب وہ اکیلا ہو، کوئی دوسرا بچہ ساتھ میں نہ ہو۔ (دیکھیں: رد المحتار علی الدر المختار مع تقدیرات الرافعی: ۲/۲۱۵)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر وطن اصلی میں سکونت ورہائش کا ارادہ بالکل ختم کردیا جائے تو محض زمین وجائداد سے وہ وطن اصلی باقی نہیں رہے گا
2158 مناظراگر کوئی شخص جماعت میں اس وقت شامل ہوا کہ
اس کی ایک یا دو رکعاتیں نکل چکی تھیں، اب اگر امام سے کوئی ایسی غلطی ہوجاتی ہے
جس سے سجدہٴ سہوواجب ہوجاتا ہے، توآخری رکعات میں جب امام سلام پھیرے گا اور دو
سجدے کرے گا، تو کیا وہ مقتدی جس کی کچھ رکعاتیں نکل گئی تھی کیا وہ بھی امام کی
اتباع کرتے ہوئے تشہد کے بعد سلام پھیرے گا اور دو سجود سہو ادا کرے گا؟
ان دنوں میں شارجہ میں نوکری کے سلسلہ میں رہتا ہوں۔ یہاں پر امام مالک / امام احمد کی فقہ ہے اور میں حنفی ہوں۔ اب سوال یہ ہے کہ ہماری فقہ کے مطابق ظہر کی نماز کا وقت چار بجے شام تک ہے اور عصر کی نماز کا وقت چار بجے کے بعد شروع ہوتا ہے۔ لیکن یہاں (وہابی) فقہ کے مطابق عصر کی نماز کا وقت ساڑھے تین بجے شروع ہوتا ہے۔میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ میں کس وقت عصر کی نما ز پڑھوں؟اگر چار بجے کے بعد پڑھوں تو مجھے اکیلے نماز پڑھنی ہوگی نہ کہ جماعت کے ساتھ۔ اور اگر میں جماعت کے ساتھ مسجد میں پڑھوں تو مجھے تین بج کر پچاس منٹ پر پڑھنی ہوگی جب اذان کے بعد جماعت شروع ہوتی ہے۔یہاں پر عصر کی اذان ساڑھے تین بجے دی جاتی ہے۔ مجھے بتائیں کہ میں کیا کروں اگر میں عصر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھوں تو کیا میری نماز قابل قبول ہوگی یا مجھے چار بجے کے عصر کے وقت کا انتظار کرنا ہوگا اور اکیلے نمازپڑھنی چاہیے؟ لیکن میں ہمیشہ نماز جماعت کے ساتھ ادا کرنا چاہتاہوں۔ کیوں کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا حکم دیا ہے۔ کیوں کہ میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے میں مطمئن ہوتا ہوں۔اور جب میں اکیلے نمازپڑھتا ہوں تو میرے ذہن میں بہت سارے خیالات آتے ہیں اور میں صحیح طریقہ میں نماز میں دھیا ن نہیں دے سکتا ہوں۔
غیر قوم کے مال سے بنائی گئی مسجد میں نماز پڑھنا كیسا ہے؟
3460 مناظر