عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 164724
جواب نمبر: 164724
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1500-1346/H=1/1440
اگر یہ حقیقت ہے کہ وہ لوگ بغیر کسی عذر و اقعی کے نماز چھوڑنے کے عادی ہیں تو ایسے لوگوں کو عارضی امام بنانا بھی مکروہ ہے اگرچہ ان کے پیچھے پڑھی گئی نمازوں کے اعادہ کے واجب ہونے کا حکم نہیں امام مستقل کو چاہئے کہ وہ اپنے بعد جس کو نماز پڑھانے کے لئے مامور کریں تو اس کا لحاظ رکھیں کہ وہ عارضی امام بھی متقی پرہیزگار پابند صوم و صلاة ہونا چاہئے تاکہ نمازیوں میں کوئی خلفشار بھی نہ ہو اور نمازیں بھی سب کی بلاکراہت درست ہوں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند