• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 164724

    عنوان: عارضی امام کیسے آدمی کو بنایا جائے؟

    سوال: کیافرماتے ہیں مفتیان کرام؟ ایک مسجدمیں امام مکرر نہیں ہے ، گاؤں میں کچھ عالم و جماعت کے امیر حاجی بھی ہیں اس میں سے کئی لوگ ایسے ہیں جو کئی وقت کی نماز چھوڑ دے تے ہیں اور وہ امام بنکر نماز پڑھا دیتے ہیں تو کیا اس کی امامت دروست ہے کیا اس کے پیچھے نماز د صحیح ہے ؟

    جواب نمبر: 164724

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1500-1346/H=1/1440

     

    اگر یہ حقیقت ہے کہ وہ لوگ بغیر کسی عذر و اقعی کے نماز چھوڑنے کے عادی ہیں تو ایسے لوگوں کو عارضی امام بنانا بھی مکروہ ہے اگرچہ ان کے پیچھے پڑھی گئی نمازوں کے اعادہ کے واجب ہونے کا حکم نہیں امام مستقل کو چاہئے کہ وہ اپنے بعد جس کو نماز پڑھانے کے لئے مامور کریں تو اس کا لحاظ رکھیں کہ وہ عارضی امام بھی متقی پرہیزگار پابند صوم و صلاة ہونا چاہئے تاکہ نمازیوں میں کوئی خلفشار بھی نہ ہو اور نمازیں بھی سب کی بلاکراہت درست ہوں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند