• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 164674

    عنوان: اگر كوئی قعدہ میں شریك ہوا تو كیا التحیات پڑھنا واجب ہے؟

    سوال: سوال: اگر کوئی شخص امام کے پیچھے کسی بھی نماز میں شریک ہوا اور وہ شریک ہوا اس حالت میں کہ امام قعدہ میں تھا تو اس پر التحیات واجب ہو گی یا نہیں، تفصیل مطلوب ہے ۔

    جواب نمبر: 164674

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1313-941/sn=1/1440

    جی ہاں! جو شخص اس حال میں شریکِ جماعت ہوا کہ امام صاحب قعدہ میں تھے اور وہ قعدہ میں بیٹھ گیا تو اس پر بھی تشہد (التحیات) پڑھنا ضروری ہے، وجب متابعتہ ․․․ بخلاف سلامہ أو قیامہ لثالثة قبل تمام الموٴتم التشہّد؛ فإنہ لا یتابعہ؛ بل یتحد لوجوبہ ولو لم یتم جاز․․․ وشمل بإطلاقہ ط لو اقتدی بہ في أثناء التشہد الأول أو الأخیر، فحین قعد قام إمامہ أو سلم، ومقتضاہ أنہ یتم التشہد ثم یقوم ولم أرہ صریحا، ثم رأیتہ فی الذخیرة ناقلا عن أبی اللیث: المختار عندی أنہ یتم التشہد وإن لم یفعل أجزأہ اہ (درمختار مع الشامي: ۲/۲۰۰، ط: زکریا) نیز دیکھیں: فتاوی محمودیہ: ۶/ ۵۸۸، ط: ڈابھیل، احسن الفتاوی: ۳/ ۳۷۶، ط: دارالاشاعت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند