• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 164662

    عنوان: ایک نماز کا کفارہ (فدیہ) کتنا ہے؟

    سوال: ایک نماز کا کفارہ کتنا ہے ؟ اگر کسی کے بارے میں معلوم نہ ہو کہ کتنی نماز فوت ہوئی ہیں تو کیسے حساب لگائیں گے ؟ با حوالہ جواب عنایت کریں۔

    جواب نمبر: 164662

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1310-976/SN=1/1440

    ایک نماز کا کفارہ (فدیہ) صدقة الفطر کی مقدار (1.633/ گرام) گیہوں یا اس کی قیمت ہے، اگر کسی کے بار ے میں معلوم نہ ہو کہ اس کی کتنی نمازیں فوت ہوئی ہیں تو اندازہ لگایا جائے گا، زیادہ سے زیادہ جو اندازہ بنے اس کے مطابق فدیہ ادا کیا جائے گا؛ البتہ یہ بات واضح رہے کہ اگر کسی شخص کا انتقال ہو جائے اور وہ انتقال سے پہلے اپنی فوت شدہ نمازوں کا فدیہ ادا کرنے سے متعلق وصیت نہ کرجائے تو ورثاء پر فدیہ ادا کرنا ضروری نہیں ہے؛ باقی اگر ورثاء اپنی ذاتی ملکیت سے یا تمام ورثاء (بشرطیکہ کوئی وارث نابالغ یا پاگل نہ ہو) کی رضامندی سے مشترکہ ”ترکہ“ سے فدیہ ادا کریں تو شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں ہے؛ بلکہ اچھا ہے۔ ولومات وعلیہ صلوات فأتة وأوصی بالکفارة یعطی لکل صلاة نصف صاع من بر کالفطرة وکذا حکم الوتر والصوم الخ (در مختار مع الشامی: ۲/۵۳۲، ط: زکریا) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند