عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 164390
جواب نمبر: 164390
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1286-979/SN=1/1440
اصل جماعت ہوتے ہوئے عین اسی وقت کچھ لوگ جو دوسری جماعت کرتے ہیں ان کا ا مام کے ساتھ کس بنا پر اختلاف ہے؟ نیز گاوٴں کے موٴقر لوگوں کی اس سلسلے میں کیارائے ہے؟ الغرض فریقین کی باتیں سن کر ہی کوئی حتمی حکم لکھا جاسکتا ہے اور ظاہر ہے کہ فریقین کی باتیں سننا یہاں سے دشوار ہے؛ اس لئے آپ حضرات قریب کے معتبر مفتیان سے رابطہ کرکے ساری تفصیل بتلائیں اور ان کی ہدایت کے مطابق عمل درآمد کریں، واضح رہے کہ ایک مسجد میں ایک ہی نماز کی دو جماعتیں کرنا شرعاً مکروہ ہے یعنی اصل جماعت کے علاہ جو دوسری جماعت ہوگی وہ مکروہ ہوگی گو نماز دونوں کی ادا ہو جائے گی؛ اس لئے جتنی جلدی ہو سکے اس نزاع کو ختم کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند