عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 164221
جواب نمبر: 164221
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1239-1032/N=12/1439
(۱): نفلی عبادات جیسے: نماز تہجد یا شب قدر کی عبادت کے لیے مساجد میں اجتماع مکروہ ہے، لوگوں کو اپنے اپنے گھروں پر ہی یہ سب عبادات کرنی چاہیے۔ اور اگر مسجد میں ایک، دو لوگ پہنچ کر تنہا عبادت کریں ، مسجد میں اجتماع کی شکل پیدا نہ ہو تو یہ مکروہ وممنوع نہ ہوگا۔
ویکرہ الاجتماع علی إحیاء لیلة من ھذہ اللیالي المتقدم ذکرھا فی المساجد وغیرھا؛ لأنہ لم یفعلہ النبي صلی اللہ علیہ وسلم ولا أصحابہ الخ (مراقی الفلاح مع حاشیة الطحطاوي ص ۴۰۲، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)، وصرح بکراھة ذلک فی الحاوی القدسي (رد المحتار، کتاب الصلاة، باب الوتر والنوافل، ۲:۴۶۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
(۲): یہ بات صحیح ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند