• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 164088

    عنوان: متحدہ عرب امارات میں نماز باجماعت کا مسئلہ جب کہ وہاں ہر نماز اول وقت پڑھی جاتی ہے؟

    سوال: حضرت، آج میں متحدہ عرب امارات میں ہوں، اور میں حنفی ہوں۔ حضرت، یہاں پر نماز اول وقت میں پڑھتے ہیں۔ میں نماز ان کے وقت کے ساتھ پڑھوں یا انفرادی طور پر پڑھوں؟ جزاک اللہ خیر

    جواب نمبر: 164088

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1218-1135/N=1/1440

    فجر، ظہر، مغرب اور عشا میں تو کچھ حرج نہیں کہ آپ مقامی حضرات کے ساتھ نماز باجماعت ادا کیا کریں؛ کیوں کہ ان اوقات میں جب جماعت کھڑی ہوتی ہے تو احناف کے نزدیک بھی نماز کا وقت ہوجاتا ہے؛ البتہ عصر کی نماز آپ مثلین کے بعد ہی پڑھیں، اگر کوئی ساتھ پڑھنے والا مل جائے تو اس کے ساتھ جماعت کرلیں؛ ورنہ انفرادی طور پر پڑھ لیں۔

    نوٹ:۔ حرمین کا مسئلہ اپنی خاص فضیلت کی وجہ سے اس سے مستثنی ہے، وہاں عصر کی نماز حرم مکی یا حرام نبوی کے امام ہی کی اقتدا میں ادا کرنی چاہیے اگرچہ مثلین سے پہلے پڑھی جائے۔

    وانظر ھل إذا لزم من تأخیرہ العصر إلی المثلین فوت الجماعة یکون الأولی التأخیر أم لا؟ والظاھر الأول بل یلزم لمن اعتقد رجحان قول الإمام تأمل، ثم رأیت في آخر شرح المنیة: ناقلاً عن بعض الفتاوی أنہ لو کان إمام محلتہ یصلی العشاء قبل غیاب الشفق الأبیض فالأفضل أن یصلیھا وحدہ بعد البیاض (رد المحتار، کتاب الصلاة، ۲: ۱۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند