• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 163444

    عنوان: اکیلے نماز کیسے پڑھیں؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ اگر آدمی امام کے ساتھ ظاہر، عصر، اور عشاء کی ایک رکعت پڑھے تو وہ دوسری تین رکعت کیسے پڑھیں اور اگر آدمی امام کے ساتھ دو رکعت پڑھے تو وہ چھوٹی ہوئی دو رکعت کیسے پڑھیں اور اگر آدمی امام کے ساتھ تین رکعت پڑھے تو وہ چھوٹی ہوئی ایک رکعت کیسے پڑھیں اور اگر وہ امام کے ساتھ مغرب کی ایک رکعت پڑھے تو وہ چھوٹی ہوئی دو رکعت کیسے پڑھیں اور اگر وہ امام کے ساتھ دو رکعت پڑھے تو وہ چھوٹی ہوئی ایک رکعت کیسے پڑھیں اور اگر وہ امام کے ساتھ تیسری رکعت کے سجدہ میں جوڑے تو وہ چھوٹی ہوئی نماز کو کیسے پڑھیں؟

    جواب نمبر: 163444

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1172-966/B=11/1439

    (الف) اگر ظہر عصر، اور عشاء میں آدمی کو امام کے ساتھ صرف ایک رکعت ملی ہے اور تین رکعت میں مسبوق ہوا، تو وہ مسبوق امام کے سلام کے بعد اٹھے گا، ثنا پڑھے پھر الحمد شریف پھر کوئی سورہ پڑھ کر رکوع سجدہ کرکے قعدہ میں بیٹھے، پھر قعدہ سے اٹھنے کے بعد اس رکعت میں بھی قراء ت کرے گا اور پھر رکوع سجدہ کرکے تیسری رکعت کے لیے اٹھ جائے گا، اس رکعت میں صرف سورہٴ فاتحہ پڑھ کر رکوع سجدہ کرے پھر قعدہ اخیرہ کرکے سلام پھیردے گا۔

    (ب) چار رکعت والی نماز میں امام کے ساتھ دو رکعت ملی اور دو رکعت میں مسبوق ہوگیا، تو امام کے سلام کے بعد اٹھ کر پہلے ثنا پڑھے پھر پوری قرائت کرکے رکوع میں و سجدہ کرے پھر دوسری رکعت کے لیے اٹھ جائے اور پوری قراء ت کرکے اپنی نماز پوری کرے۔

    (ج) چار رکعت والی نماز میں امام کے ساتھ صرف ایک رکعت میں مسبوق ہوا ہے تو وہ سلام کے بعد جب اٹھے جب اٹھے تو ثنا پڑھے پھر فاتحہ وسورہ پڑھ کر رکوع سجدہ کرکے اپنی نماز پوری کرے۔

    (د) اور اگر مغرب میں امام کے ساتھ ایک رکعت ملی تو بقیہ دو رکعت مسبوق اس طرح پڑھے کہ اٹھ کر ثنا پڑھے پھر قراء ت کرکے رکوع سجدہ کرے اور قعدہ میں بیٹھ جائے اس کے بعد دوسری رکعت بھی پوری قراء ت کے ساتھ پڑھے۔

    (ھ) اگر مغرب میں صرف ایک رکعت میں مسبوق ہوا تو امام کے سلام کے بعد اٹھ کر ایک رکعت پوری قراء ت کرکے نماز ادا کرے۔

    (و) اگر مغرب کی تیسری رکعت میں رکوع کے بعد سجدہ میں شامل ہوا تو امام کے سلام کے بعد اٹھ کر پہلی اور دوسری رکعت قراء ت کے ساتھ پڑھے پھر قعدہ اولی کرے اس کے بعد تیسری رکعت صرف سورہٴ فاتحہ پڑھے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند