• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 163039

    عنوان: تراویح کی نماز عشاء کی نماز کے تابع ہے

    سوال: بعد سلام عرض ہے کہ اگر کوئی شخص رمضان میں سفر کر رہا ہے اور عشاء کا وقت ہو گیا اور اس نے عشاء پڑھ لی حالت سفر میں اور پھر عشاء کا وقت پورا ہونے سے پہلے اپنے مقام پر پہنچ گیا تو کیا اس کو تراویح پڑھنے پڑے گی (جیسے میں بمبئی سے دوپہر کو ۲۱ بجے ٹرین میں بیٹھا اور رات ۱۱:۰۳ منٹ پر اتر گیا اور اس دوران میں نے عشاء پڑھ لی ہے تو کیا مجھ پر تراویح لازم ہوگی)

    جواب نمبر: 163039

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1345-1170/L=11/1439

    تراویح کی نماز عشاء کی نماز کے تابع ہے لہٰذا عشاء کا وقت ختم ہونے سے پہلے اگر آپ اپنے مکان پر پہنچ گئے تو آپ کو تراویح کی نماز ادا کرنی چاہیے، بلاعذر عدم ادائیگی کی صورت میں آپ تارک سنت کہلائیں گے۔

    حکم التراویح فی أنہا لا تقضی إذا فاتت إلخ کحکم بقیة رواتب اللیل لأنہا منہا لأن القضاء من خواص الفرض وسنة الفجر بشرطہا قولہ والجماعة فیہا سنة علی الکفایة إلخ أفاد أن أصل التراویح سنة عین، فلو ترکہا واحد کرہ․ (رد المحتار: ۲/۴۹۵، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند