عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 162102
جواب نمبر: 162102
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1033-907/N=10/1439
(۱): رومال سر پر ڈال کر اس کے دونوں کنارے دائیں بائیں لٹکانا سدل میں داخل ہے اور مکروہ ہے؛ البتہ اگر رومال کا کوئی ایک کونہ لپیٹ کر پشت کی طرف ڈال دیا جائے تو سدل نہیں رہے گا۔
و-کرہ- سدل تحریماً للنھي أي: إرسالہ بلا لبس معتاد …کشد ومندیل یرسلہ من کتفیہ فلو من أحدھما لم یکرہ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب ما یفسد الصلاة وما یکرہ فیھا، ۲: ۴۰۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ: ”أي: إرسالہ بلا لبس معتاد“:…قال فی البحر:…فعلی ھذا تکرہ فی الطیلسان الذي یجعل علی الرأس، وقد صرح بہ في شرح الوقایة اھ إذا لم یدرہ علی عنقہ وإلا فلا سدل (رد المحتار)۔
(۲): آپ عام اہل عرب کے طریقہ پر رومال ڈال عقال(گال) نہ باندھیں؛ بلکہ رومال کا کوئی ایک کونہ لپیٹ کر پشت کی طرف ڈال کر عقال باندھیں، اس صورت میں سدل نہیں ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند