عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 162037
جواب نمبر: 16203701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1251-1037/L=9/1439
نماز ہوگئی اور سجدہ سہو کی بھی ضرورت نہیں۔ولو تشہد في الأخریین لا یلزمہ السہو․(الفتاوی الہندیہ:۱/۱۴۰ط:دارالکتب العلمیة، بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں ظہر میں عموماً آفس میں چار رکعت فرض ادا کرتا ہوں اور فرض کے بعد دو رکعت سنت۔ کیا میں درست ہوں؟ لیکن چھٹیوں میں فرض سے پہلے میں چار رکعت سنت کا اضافہ کرتا ہوں۔ برائے کرم اس کی وضاحت فرماویں۔ میں فجر میں مسجد میں گیا میں نے دیکھا کہ امام صاحب فرض پڑھا رہے ہیں اور میں ان کے ساتھ شامل ہوگیا اور فرض مکمل کیا (جیسا کہ میں حدیث جانتا ہوں کہ جب امام صاحب فرض نماز پڑھارہے ہوں تو کوئی بھی نماز نہیں پڑھی جائے گی)۔ اب کیا میں فرض نماز کے بعددورکعت سنت نماز پڑھ سکتا ہوں؟
1639 مناظرمیں
علیم ہوں۔ مجھے یہ پوچھنا تھا کہ اگر ہم فرض نماز پڑھ رہے ہیں اور اس میں ہمیں آخر
کی ایک رکعت ملی تو باقی تین رکعتیں کیسے ادا کریں گے؟ پہلی رکعت سے آخر تک یا تیسری
رکعت سے پہلے تک، مطلب پہلی دو رکعت سورہ فاتحہ کے ساتھ کوئی اور سورت یا تیسری
رکعت پہلے صرف سورہ فاتحہ کے ساتھ اور بعد میں شروع کی دو رکعت؟ میں حنفی مسلک سے
ہوں۔
گرمی
اور حبس کی وجہ سے دو صفوں کے درمیان تین سے چار فٹ کا فاصلہ رکھاجاسکتا ہے یا نہیں۔