• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 161911

    عنوان: عشا اور تراویح کے وقت مطب کرنے اور عشا وتراویح موٴخر کرنے کا حکم

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اور مفتیانِ کرام اس مسئلہ میں کہ رمضان المبارک میں شہر مالیگاؤں میں مریض عوام بعد نمازِ مغرب ڈاکٹروں سے رجوع کرتی ہے جس کا سلسلہ کافی رات تک جاری رہتا ہے اس کی وجہ سے ڈاکٹر حضرات کی نماز عشاء اور تراویح کی ادائیگی کے لئے شہر کی چند مسجدوں میں رات گیارہ کے بعد دوسری تراویح کا نظم کیا جاتا ہے ؛۱)سوال یہ ہے کہ ضرورت کے پیشِ نظر کیا دوسری تراویح اور نمازِ عشاء کا نظم کرنا درست ہے ؟ اور اس کا شرعی حکم کیا ہے ؟ ۲)اگر ضرورت کے پیشِ نظر اجازت ملتی ہے تو مسجد کے کسی حصے میں اہتمام کیا جاسکتا ہے مثلاً مسجد کے مقابل اوپر کے حصے میں یا پھر صحن کے حصے میں؟ آنجناب سے گذارش ہے کہ مذکورہ بالاسوالات کے جوابات مرحمت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 161911

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1009-895/N=10/1439

     (۱، ۲): ڈاکٹر حضرات کو چاہئے کہ رمضان میں مغرب سے صرف نماز عشا تک مطب کیا کریں، اس کے بعد تراویح کے بعد دوبارہ مطب کھول لیا کریں، اس صورت میں نماز عشا اور تراویح کا ۱۱/ بجے کے بعد الگ سے نظم کرنے کی ضرورت نہ ہوگی۔ اور یہ صورت زیادہ مناسب اس وجہ سے ہے کہ بہت سے معمولی مریض دوا لینے کے بہانے عشا اور تراویح بالکل چھوڑدیتے ہیں۔ اور اگر کوئی زیادہ سیرس مریض ہوگا تو وہ کسی دوسرے ڈاکٹر کے پاس چلا جائے گا، مسلمان ڈاکٹروں کو بہر حال مسجد کی نماز عشا اور وقت پر تراویح کا اہتمام کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند