• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 161641

    عنوان: اشراق کی نماز کا وقت

    سوال: سوال: بعض لوگ کی فہم ہے کے اگر کوئی فوری کام ہو اور طلوع آفتاب کے بیس منٹ بعد تک انتظار کرنا نا ممکن ہو تو اس حال میں اشراق کی نماز طلوع آفتاب کے پانچ منٹ میں پڑھی جا سکتی ہے ، اس کی اجازت ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 161641

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1170-1052/L=9/1439

    سورج جب نکلنا شروع ہوتا ہے تو دو منٹ چوبیس سکنڈ میں پورا نکل جاتا ہے، پھر جب اسکی طرف نظر نہ کی جاسکے اور بالکل سفید ہوجائے تب اشراق کا وقت شروع ہوجاتا ہے، عامةً بیس یا اس سے کچھ کم منٹ کے بعد ایسا ہوجاتا ہے، احتیاط اس میں ہے کہ طلوعِ آفتاب کے بیس منٹ کے بعد اشراق کی نماز پڑھی جائے؛لہذا طلوع آفتاب کے محض پانچ منٹ بعد اشراق کی نماز پڑھنا درست نہیں۔وکرہ تحریمًا صلاة․․․ مع شروق ۔ قولہ مع شروق وما دامت العین لاتحار فیھا فھي في حکم الشروق کما تقدم في الغروب أنہ الأصح کما في البحر․ أقول: ینبغي تصحیح ما نقلوہ عن الأصل للإمام محمد من أنہ ما لم ترتفع الشمس قدر رمح فہي في حکم الطلوع (شامي:۲/۳۰أول کتاب الصلاة ط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند