• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 161508

    عنوان: مزارات سے استمداد کرنے والے کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم؟

    سوال: کیا مزارات سے استمداد حاصل کرنے والوں کے پیچھے نماز نہیں ہوتی ہے ، میں نے یہ فتوی پڑھا ہے ۔پھر جہاں ہر مسجد میں مشرک امام ہو وہاں کیا کیا جائے کیا پھر منفرد نماز ادا کریں؟

    جواب نمبر: 161508

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:918-795/D=9/1439

    اگر یقینی طور پر معلوم ہو کہ امام صاحب قبر سے براہ راست مدد مانگتے ہیں تو ان کی اقتداء میں نماز نہ پڑھیں دوسرے کسی صحیح العقیدہ شخص کے پیچھے نماز ادا کریں اور اگر مجبوری میں شرکیہ عمل کرنے والے کے پیچھے نماز ادا کرلی ہو تو پھر اسے دہرالیں۔

    نوٹ: قبر پر حاضری دینا یا بزرگوں کے وسیلہ سے دعا کرنا شرک نہیں ہے لہٰذا کسی امام کو اس طرح کا عمل کرنے کی وجہ سے مشرک سمجھنا سخت گناہ ہے پس ان کے شرکیہ عمل کی اچھی طرح تحقیق کرلی جائے تب ترک جماعت کی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند