• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 160936

    عنوان: تراویح میں عورتوں كی تنہا جماعت كا كیا حكم ہے؟

    سوال: ایک خاتون گھر میں بچیوں کو حفظ کرواتی ہیں، ان کی بیٹی بھی حافظہ ہے ، کیا ان کی بیٹی اور محلے کی دو لڑکیاں جو ان کی شاگرد ہیں مل کر حفظ کی دہرائی کے لئے تراویح ساتھ ادا کر سکتی ہیں؟ اور کیا ان کے ساتھ والدہ اور بہنیں بھی کھڑی ہو سکتی ہیں؟

    جواب نمبر: 160936

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1010-809/sd=8/1439

     تراویح یا کسی بھی نماز میں عورتوں کی تنہا جماعت مکروہ تحریمی ہے ؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں حافظہ بیٹی کا محلے کی دو لڑکیوں کے ساتھ جماعت سے تراویح پڑھنا مکروہ ہوگا، قرآنِ کریم کو یاد رکھنے کا ذریعہ محض تراویح میں ایک مہینہ سنادینا نہیں ہے ؛ بلکہ دوسرے بہت سے طریقے قرآنِ کریم کو یاد رکھنے کے ہوسکتے ہیں، اپنی روزانہ کی نفل وغیرہ نمازوں میں پڑھتی رہے ، اسی طرح دوسری عورتوں یا محرم مردوں کو نماز کے علاوہ سناتی رہے ، نیز اپنی تراویح کی نماز میں بھی تنہا پڑھتی رہے ۔ ویکرہ تحریماً جماعة النساء ولو فی التراویح۔ ( الدر المختار مع رد المحتار : ۳۰۵/۲، ط: زکریا ، دیوبند )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند