• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 160924

    عنوان: دعائے قنوت كی جگہ ربنا آتنا فی پڑھنا؟

    سوال: وتر نماز میں دعاء قنوت کے عوض قرآنی آیت ربنا اتنا فی الدنیا پڑھنے سے نماز ہو جائے گی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 160924

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:738-845/sd=8/1439

    اگر دعائے قنوت یاد نہ ہو ، تو ”ربنا آتنا“ یا اللہم اغفر لی یا کوئی اور دعا پڑھ لی جائے ، تو واجب ادا ہوجائے گا؛ لیکن جو مسنون الفاظ قنوت میں منقول ہیں ان کی فضیلت حاصل نہیں ہوگی؛ اس لئے دعا قنوت یاد کرلینی چاہیے ، دعائے قنوت یہ ہے :

    اللّٰہم إنا نستعینک ونستغفرک ونُثنی علیک الخیرَ ولا نکفرُک، ونخلعُ ونترکُ من یفجرک، اللّٰہم إیاک نعبد، ولک نصلی ونسجد، وإلیک نسعی ونحفد،و نرجو رحمتک، ونخشی عذابک، إن عذابک الجِدَّ بالکفار محلق۔ (المصنف لابن أبی شیبة ۴/۵۱۸رقم: ۶۹۶۵)عن إبراہیم قال: لیس فی قنوت الوتر شیء موٴقتٌّ، إنما ہو دعاء واستغفار۔ (المصنف لابن أبی شیبة ۴/۵۱۹رقم: ۶۹۶۶)ویسن الدعاء المشہور۔ (الدرالمختار علی الشامی ۲/۴۴۲زکریا( ومن لایحسن القنوت یقول: ”ربنا آتنا فی الدنیا حسنة الآیة، وقال أبو اللیث یقول: اللّٰہم اغفرلی یکررہا ثلاثا، وقیل یقول: یا رب ثلاثا۔ (شامی ۳/۴۴۳زکریا) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند