• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 160877

    عنوان: بریلوی امام کے پیچھے نماز کا حکم؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین مفتیان اکرام درمیان اس مسئلہ کے ایک بریلوی امام جس کے عقائد یہ ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ ،حاظر ناظر،مشکل کشا مانتاعلیہ و سلم کو علام ا لغیوب ہے اور اپنے ماننے والوں کو یہی تعلیم دیتا ہے اور اس کے لیے قران کی تحریف کرتا ہے ۔ کیا کسی دیوبندی موحد عالم،مفتی، یا عام موحد دیوبندی کی اسکے پیچھے نماز ہو جا ئے گی جب کے وہ بریلوی امام بہت ساری بدعتوں کا بھی مرتکب ہے ۔ بینو و تواجروا

    جواب نمبر: 160877

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:966-851/H=8/1439

    اگر بریلوی امام کے عقائد شرکیہ ہیں تب تو اس کی اقتداء میں نماز درست نہ ہوگی اگر بدعات ہی کا مرتکب ہے تو امامت مکروہ ہے وإمامة صاحب الہوی والبدعة مکروہة اھ فتاوی البدائع: ۱/۱۵۷، اگر قریب میں کوئی ا مام متبع سنت اوصاف امامت سے متصف صحیح العقیدہ دیوبندی موٴحد ہو تو اس کی اقتداء میں نماز ادا کرنا بہرصورت بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند