عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 160248
جواب نمبر: 160248
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:849-753/H=7/1439
جب دو پریشانیاں پیش آجائیں تو دونوں میں سے جو ہلکی والی پریشانی ہو اُس کو اختیار کرلی جائے صورتِ مسئولہ میں ظاہر ہے نماز کا چھوٹنا بڑی مصیبت ہے اور میٹنگ میں شرکت کا چھوٹنا چھوٹی مصیت ہے پس نماز کا اداء کرنا اس صورت میں بھی لازم وواجب ہی سمجھیں، باقی ظہر کے وقت میں اچھی خاصی وسعت ہے ظہر کے وقت کی ابتداء اور انتہاء معتبر جنتری میں دیکھ کر محفوظ رکھیں اور میٹنگ سے پہلے یا بعد میں اداء کرلیا کریں تو دونوں کاموں کی انجام دہی میں کچھ دقت ہی نہیں، اگر میٹنگ کے درمیان میں کوئی صورت نکال لیں یہ بھی ممکن ہے آخر کھانا ناشتہ چائے استنجاء وغیرہ کے لیے بھی تو وقت نکالا ہی جاتا ہے۔
نماز باجماعت کے فضائل تو جو کچھ ہیں وہ اپنی جگہ ہیں ہی لیکن نماز کے قصدا چھوڑنے پر بلکہ مسجد اور جماعت کے بلاعذر ترک پر شدید وعیدیں وارد ہوئی ہیں، فضائل اعمال حصہ اول میں جو رسالہ فضائل نماز ہے اس کا مطالعہ کرلینا کافی ہے، اگر ملاحظہ نہ کیا ہو تو اس کو دیکھ لیں بلکہ دیکھتے رہیں تو ان شاء اللہ بے حد فائدہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند