• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 160225

    عنوان: کیا واجب الاعادہ نماز جماعت سے پڑھنا درست ہے؟

    سوال: فرض نماز میں بھول کر دو رکوع کر لئے اور سجدہ سہو نہیں کیا تو یقیناً نماز دوہرانی پڑے گی۔ اب پوچھنا ہے کہ کوئی آدمی آیا جو پہلے شریک نہیں تھا تو کیا وہ اب اقتداء کر سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 160225

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:782-628/B=8/1439

    نہیں، اُس (نئے شخص) کی شرکت صلاة معادہ (دوبارہ پڑھی جانے والی نماز) میں درست نہیں؛ کیوں کہ فرض، پہلی نماز سے ادا ہوچکا ہے یہ صرف تکمیل (نفل واجب لغیرہ) ہے اور ایسی نماز میں فرض پڑھنے والے کی اقتداء درست نہیں ہوسکتی (محمودیہ ڈابھیل: ۶/ ۴۴۴، باقیات فتاوی رشیدیہ: ۷۹/ ط: حضرت مفتی الٰہی بخش اکیڈمی کاندھلہ) ووجب إعادة الصلاة لجبر نقصہا فتکون مکمِّلة، وسقط الفرض بالأولیٰ․(مراقي الفلانح مع الطحطاوي: ۴۶۲، کتاب الصلاة/ باب سجود السہو، ط: دار الکتاب دیوبند، وکذا کل صلاة أدیت مع کراہة التحریم تجب إعادتہا والمختار أنہا جابرة للأول: لأن الفرض لا یتکرر․(الدر المنتقی مع المجمع: ۱/ ۱۳۳کتاب الصلاة/ باب صفة الصلاة، ط: فقیہ الأمت دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند