• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 160042

    عنوان: فرض نمازوں كے بعد اجتماعی دعاء كا حكم

    سوال: کیا فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا کا اہتمام کرنا آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) سے ثابت ہے؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا کا اہتمام کرنا بدعت ہے، کیا یہ صحیح ہے؟ کیا آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) ہر فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا مانگتے تھے؟

    جواب نمبر: 160042

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:909-823/L=7/1439

    نفس دعاء مطلقاً مامور بہ ہے اور بعد نماز دعاء کا قبول ہونا احادیث سے ثابت ہے، عمل الیوم واللیلہ ودیگر کتب احادیث میں ان دعاوٴں کا ذکر موجود ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہٴ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نمازوں کے بعد دعاء کرتے تھے؛ اس لیے دعاء کرنا بدعت نہیں، نیز سب آدمی اپنی اپنی دعاء کریں جس سے اجتماع کی شکل بن جائے تو یہ بھی مضر نہیں؛ البتہ امام کا جہراً دعا کرنا اور مقتدیوں سے آمین کہلوانا اس کی پابندی ثابت نہیں۔عن أبي أمامة رضي اللہ عنہ قال: قیل یا رسول اللہ! أيّ الدعاء أسمع؟ قال جوف اللیل الآخر ودبر الصلوات المکتوبات، ہذا حدیث حسن (جامع الترمذي، رقم: ۳۴۹۹، ط: مصطفی البابي الحلبي،مصر) عن معاذ بن جبل أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم أخذہ بیدہ وقال: یا معاذ واللہ إني لأحبک، واللہ إنی لأحبک، فقال: أوصیک یا معاذ لا تدعنَّ في دبر کل صلاة تقول: اللہم أعني علی ذکرک وشکرک وحسن عبادتک (سنن اپی داوٴد: رقم: ۱۵۲۲، ط: الکمکتبة العصریة، صیدا بروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند