• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 159440

    عنوان: بلا عذر پیشانی ڈھك كر نماز پڑھنا؟

    سوال: کیا سجدے میں پیشانی کھلی رکھنا ضروری ہے ؟ اگر ضروری ہے تو اس کا کیا درجہ ہے ؟ فرض، واجب، سنت یا مستحب؟ اگر کھلی نہ رکھیں تو کیا نماز ہوگی؟ جیسے سردیوں میں بڑی ٹوپی پہنی ہو یا عام حالات میں ٹوپی یا چادر سے پیشانی ڈھکی ہو، کیا ایسی صورت میں نماز ہوگی؟ تفصیل کے ساتھ اور کتب کے حوالے بھی دینے کی درخواست ہے ۔

    جواب نمبر: 159440

    بسم الله الرحمن الرحيم

    سجدہ پیشانی پر کرنا چاہیے ،بلا عذر پیشانی ڈھک کرنماز پڑھنا مکروہ ہے،تاہم نماز ہوجائے گی۔عن عیاض بن عبداللہ القرشی قال: رأی النبی صلی اللہ علیہ وسلمرجلاً یسجد علی کور العمامة فأومأ بیدہ أن أرفع عمامتک فأومأ الی جبہتہ․(مصنف ابن ابی شیبة:۱/۲۶۷)وعن علی قال: اذاصلی أحدکم فلیحسر العمامة عن جبہتہ․(مصنف ابن ابی شیبة:۱/۲۶۷)وان سجد علی کور عمامتہ اذاکان علی جبہتہ أوفاضل أي طرف ثوبہ جاز ویکرہ الا من عذر․(اللباب فی شرح الکتاب:۱/۳۷) 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند