• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 158973

    عنوان: قیام رمضان سے متعلق حدیثیں

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ رمضان کریم میں ہمیں کس حدیث شریف صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم قیام کریں اور قرآن کریم کا ختم کریں؟ یہ سوال مجھ سے کسی نے دریافت کیا ہے تب مجھے آپ سے رابطہ کی ضرورت پیش آئی۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 158973

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:709-108/sn=7/1439

    عن أبی ہریرة، قال: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یرغب فی قیام رمضان من غیر أن یأمرہم فیہ بعزیمة، قال: من قام رمضان إیمانا واحتسابا، غفر لہ ما تقدم من ذنبہ (نسائی شریف: کتاب الصیام، رقم الحدی: ۲۲۰۰)

    وعن ثعلبة بن أبی مالک القرظی رضي اللہ عنہ حدثہ قال: خرج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذات لیلة فی رمضان فرأی ناساً فی ناحیة المسجد یصلون، فقال: ما یصنع ہؤلاء؟ قال قائل: یا رسول اللہ! ہؤلاء ناس لیس معہم قرآن، وأبی بن کعب یقرأہم وہم معہ، یصلون بصلاتہ. قال: قد أحسنوا، وقد أصابوا ولم یکرہ ذلک لہم․ (سنن کبری: ۲/ ۶۹۷، رقم الحدیث: ۴۶۱۱، دار الکتب العلمیہ، بیروت)

    عن یزید بن خصیفة عن السائب بن یزید قال: کانوا یقومون علی عہد عمر بن الخطاب -رضي اللہ عنہ- فِ شہر رمضان بعشرین رکعة قال: وکانوا یقروٴون بالمئین، وکانوا یتوکوٴون علی عصیّہم في عہد عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ من شدة القیام (سنن کبری: ۲/ ۶۹۹، کتاب الصلاة․․․) ومن سند آخر عند عبد الرزاق عن السائب بن یزید قال: کنا ننصرف من القیام علی عہد عمر رضی اللہ عنہ وقد دنا فروع الفجر، وکان القیام علی عہد ثلاثا وعشرین رکعة․ (حوالہٴ سابق)

    مذکورہ احادیث سے رمضان میں قیام اور دورانِ قیام قرآن کی تلاوت ثابت ہے، نیز مقدیوں کی رعایت کے ساتھ طویل قیام وقراء ت کامستحسن ہونا بھی ثابت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند