عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 158910
جواب نمبر: 158910
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 607-498/N=6/1439
ضرورت پر مسجد کی چھت پر نماز بلا کراہت جائز ہے، بہ شرطیکہ آس پاس کے مکانات کی بے پردگی نہ ہو اور مائیک سے یا مائیک کے بغیر امام کی آواز اتنی بلند نہ ہو کہ آس پاس کے مکانات میں موجود بچوں اور بیماروں کو تکلیف وزحمت ہو۔ اور بلا ضرورت مسجد کی چھت پر نماز مکروہ تنزیہی یعنی: خلاف اولی ہے۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند ۴: ۱۵۰، سوال:،مطبوعہ: مکتبہ دار العلوم دیوبند، فتاوی محمودیہ ۶: ۶۸۶، سوال:، مطبوعہ: ادارہٴ صدیق ڈابھیل، حاشیہ امداد الفتاوی ۱: ۴۴۴، ۴۴۵، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند)۔
أما الوطء فوقہ بالقدم فغیر مکروہ إلا فی الکعبة لغیر عذر لقولھم: بکراھة الصلاة فوقھا، ثم رأیت القھستاني نقل عن المفید کراھة الصعود علی سطح المسجد اھ ویلزمہ کراھة الصلاة أیضاً فوقہ، فلیتأمل (رد المحتار، کتاب الصلاة، باب ما یفسد الصلاة وما یکرہ فیھا۲: ۴۲۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند