عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 158886
جواب نمبر: 158886
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 689-589/L=6/1439
بدعتی امام کے عقائد اگر کفر تک پہنچے ہوئے نہ ہوں تو اس کے پیچھے کراہت تحریمی کے ساتھ نماز ادا ہوجائے گی، اس لیے مجبوری کے علاوہ عام حالات میں اس کے پیچھے نماز پڑھنے سے احتراز کرنا چاہیے، اور اگر اس کے عقائد کفر تک پہنچے ہوئے ہوں تو اس کے پیچھے نماز درست نہیں، نماز ادا نہ ہوگی ویکرہ․․․ إمامة ․․․ مبتدع أي: صاحب بدعة․․․ لا یکفر بہا ․․․ وإن أنکر بعض ما علم من الدین ضرورة کفر بہا ․․․ فلا یصح الاقتداء بہ أصلا ․․․ وفي النہر عن المحیط: صلی خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة اھ․(الدرمع الرد کتاب الصلاة/ باب الإمامة: ۲/۲۹۸-۳۰۱ة ط، مکتبہ زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند