• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 158076

    عنوان: كپڑے پر لگی نجاست كے ساتھ نماز پڑھادے تو كیا حكم ہے؟

    سوال: حضرت، میں کمپنی میں کام کرتا ہوں، یہاں مسجد تو نہیں ہے پر ایک جائے نماز بنی ہوئی ہے ایک جگہ جہاں باجماعت نماز پڑھی جاتی ہے اور یہاں کوئی امام بھی کوئی منتخب نہیں۔ ایک مرتبہ ایک ڈاڑھی والے شخص نے نماز پڑھائی جو نمازی تھے، نماز پڑھانے کے بعد اگلے دن پتا چلا کہ کپڑوں پر نجاست لگی تھی جو کہ کم مقدار میں تھی، تو کیا حکم ہے اس امام کے لیے؟

    جواب نمبر: 158076

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:521-411/sn=5/1439

    اگر پیشاب منی یا اس طرح کی کوئی نجاست پھیلاوٴ میں قدرِ درہم یعنی ہتھیلی کی گہرائی کی مقدار یا اس سے کم لگی تھی تو صورت مسئولہ میں امام اور مقتدی کی نماز ادا ہوگئی گو کراہت کے ساتھ، اگر مذکورہ نوعیت کی نجاست قدرِ درہم سے زیادہ لگی تھی تو پھر امام اور مقتدی کسی کی نماز صحیح نہیں ہوئی ہے، جو نماز امام مذکور نے اس کپڑے کے ساتھ پڑھائی ہے اسے دوبارہ پڑھنا سب پر شرعاً ضروری ہے۔ (وعفا) الشارع (عن قدر درہم) وإن کرہ تحریما، فیجب غسلہ، وما دونہ تنزیہا فیسن، وفوقہ مبطلُ فیفرض ․․․․ والصلاة مکروہة مع ما لا یمنع، حتی قیل لو علم قلیل النجاسة علیہ فی الصلاة یرفضہا ما لم یخف فوت الوقت أو الجماعة. اہ. (درمختار مع الشامي: ۱/۵۲۰، ۵۲۱، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند