عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 157837
جواب نمبر: 157837
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:485-416/sn=5/1439
راجح قول کے مطابق مرتد جب توبہ کرلے تو اس پر ارتداد سے پہلے اس کی جو نمازیں چھوٹی ہیں ان کی قضا کرنا ضروری ہے؛ ہاں حالت ارتداد کی نمازوں کی قضا ضروری نہیں ہے؛ لہٰذا اس شخض پر ضروری ہے کہ ارتداد سے پہلے اس کی جو نمازیں چھوٹی ہیں ان سب کی قضا کرے، یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کفر وشرک کی باتوں کے وسوسے اور محض انھیں سوچنے سے (دل سے برا سمجھنے کے ساتھ ) کسی مسلمان پر کفر کا حکم عائد نہیں ہوتا؛ ہاں جب کفر والحاد پر یقین کرلے تب کفر کا حکم لگتا ہے۔ ویقضی ما ترک من عبادة فی الإسلام لأن ترک الصلاة والصیام معصیة والمعصیة تبقی بعد الردة وما أدی منہا فیہ یبطل، ولا یقضی من العبادات إلا الحج إلی آخر ما في رد رد المحتار․ (درمختار مع الشامي: ۶/ ۳۹۷، مطلب: المعصیة تبقی بعد الردة، ط: زکریا) وقال في المرقاة نقلاً عن صاحب الروضة في شرح البخاري: المذہب الصحیح المختار الذي علیہ الجمہور أن أفعال القلوب إذا استقرت یوٴاخذ بہا فقولہ -صلی اللہ علیہ وسلم- فإن اللہ تجاوز من أمتي ما وسوست بہ صدورہا محمول علے ما إذا لم تستقر وذلک معفو بلا شکٍّ․ (مرقاة مع المشکاة، رقم: ۶۳، باب في الوسوسة)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند