• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 157142

    عنوان: مسبوق چھوٹی ہوئی نماز میں ثنا اور قرأت كرے گا یا نہیں؟

    سوال: جناب میرا سوال یہ ہے کہ میں نماز م شامل ہوتا ہوں اور میری دو رکعت نکل گئی، اب میں عصر کی نماز میں امام سلام پھیر لیں گے اور میں تیسری رکعات ک لیے کھڑا ہوجاتا ہوں تو کیا مجھے نماز اوّل دہرانی ہوگی؟یہ صرف الحمد شریف پڑھ کر نماز پوری کرنی ہوگی؟یہ اگر مجھے تیسری رکعات میں کھڑے ہوکر اوّل سنا اور سورة فاتحہ اُس کے بعد صورت ملانی ہوگی؟

    جواب نمبر: 157142

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:385-324/sn=4/1439

    جو شخص امام کے دو رکعت پڑھ لینے کے بعد تیسری رکعت میں شامل ہو وہ امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑے ہوکر صرف دو رکعت پڑھے گا یعنی منفرد کی طرح؛ البتہ یہ دو رکعتیں قرأت کے باب میں اول دو رکعتوں کی طرح ہوں گی؛ لہٰذا یہ شخص اولاً ثنا پڑھے گا پھر سورہٴ فاتحہ، اس کے بعد سورت بھی ملائے گا۔ والمسبوق من سبقہ الإمام بہا أو ببعضہا وہو منفرد حتی یثني ویتعوّذ ویقرأ (درمختار) قولہ حتی یثني الخ تفریع علی قولہ منفرد فما یقضیہ بعد فراغ إمامہ، فیأتي بالثناء والتعوذ؛ لأنہ للقرائة ویقرأ لأنہ یقضي أول صلاتہ في حق القرائة کما یأتي حتی لو ترک القراء ة فسدت (درمختار مع الشامي: ۲/ ۳۴۷، باب الإمامة، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند