عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 156992
جواب نمبر: 156992
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:276-242/D=4/1439
(۱) وتر کا وقت عشا کی نماز کے فوراً بعد شروع ہوجاتا ہے اور صبح صادق سے پہلے تک کسی بھی وقت پڑھ سکتے ہیں، اس کا طریقہ یہ ہے کہ دو رکعتوں پر قعدہ کرکے التحیات پڑھیں، پھر تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہوکر سورہٴ ”فاتحہ“ کے بعد کوئی ”سورت“ ملائیں، اور دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھاکر باندھ لیں پھر دعائے قنوت پڑھ کر بقیہ نماز پوری کریں۔
(۲) احادیث صحیحہ سے ثابت ہے کہ وتر کی تین رکعات واجب ہیں، محض ایک رکعت وتر درست نہیں۔
(۳) وتر کی مسنون دعا یہ ہے: اللَّہُمَّ إنَّا نَسْتَعِینُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ وَنَسْتَہْدِیکَ وَنُؤْمِنُ بِکَ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ وَنُثْنِی عَلَیْکَ الْخَیْرَ کُلَّہُ نَشْکُرُکَ وَلَا نَکْفُرُکَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُکُ مَنْ یَفْجُرُکَ اللَّہُمَّ إیَّاکَ نَعْبُدُ وَلَکَ نُصَلِّی وَنَسْجُدُ وَإِلَیْکَ نَسْعَی وَنَحْفِدُ نَرْجُو رَحْمَتَکَ وَنَخْشَی عَذَابَکَ إنَّ عَذَابَکَ الْجِدَّ بِالْکُفَّارِ مُلْحِقٌ․ (غنیة المستملي: ۳۶۱، ط: دار الکتاب دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند