• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 156744

    عنوان: امام كی سستی كی وجہ سے مقتدی كا عمل میں امام سے مقدم ہوجانا؟

    سوال: ایک مسجد کے امام جماعت کی نماز میں دوسری اور تیسری رکعت کے قیام کے لیئے کھڑے ہوتے ہیں تو کچھ دیر اپنے ہاتھ لٹکائے رکھتے ہیں پھر باندھتے ہیں جبکہ مقتدی امام سے پہلے ہی اپنے ہاتھ باندھ چکے ہوتے ہیں۔ کیا اس عمل سے مقتدی اُس حدیث کے زمرے میں تو نہیں آئیں گے جس میں امام سے سبقت لینے سے منع کیا گیا ہے ؟ کیا امام کا یہ عمل مناسب ہے ؟

    جواب نمبر: 156744

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:225-299/sd=4/1439

    جی نہیں! مذکورہ عمل سے مقتدی اُس حدیث کے زمرے میں نہیں آئیں گے جس میں امام سے سبقت لے جانے کو منع کیا گیا ہے،اس حدیث کا مصداق مقتدیوں کا قصداً امام سے آگے بڑھنا ہے، اگر خود امام نماز میں سنت کے خلاف کوئی رکن ادا کرے، جس کی وجہ سے مقتدی اس سے آگے بڑھ جائیں تو مقتدیوں کا یہ عمل اس حدیث کا مصداق نہیں بنے گا، امام صاحب کو سجدے سے کھڑے ہونے کے بعد فوراً ہاتھ باندھ لینے چاہئیں، تھوڑی دیر لٹکائے رکھنا صحیح نہیں ہے، فقہائے کرام نے نماز پڑھنے کا جو مسنون طریقہ بتایا ہے اس میں کھڑے ہونے کے بعد ہاتھ باندھنے کا ذکر ہے تھوڑی دیر ہاتھ لٹکاکر باندھنے کا ذکر نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند