• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 155914

    عنوان: کپڑا گیلا ہونے کی وجہ سے بال اور کھال نمایاں ہو تو نماز کا کیا حکم ہے؟

    سوال: حضرت، میں وضو کرنے کیلیے جہاں بیٹھا تھا وہاں پانی پڑا تھا جس کی وجہ سے میری شلوار پیچھے سے گیلی ہوگئی ،دونوں رانوں کے پچھلے حصے سے ۔ وضو کے بعد میں نے سُکھانے کی کوشش کری اور تقریباََ ۵ منٹ بعد جماعت کھڑی ہوگئی۔ گیلے پن میں شلوار سے با آسانی اندر تو نظر نہیں آرہا تھا مگر جسم کو تر حصے کے چھونے سے وہاں کے بال اور کھال نمایاں ہو رہی تھیں اگر دھیان سے دیکھیں۔ کہیں میری نماز فاسد تو نہیں ہوگئی؟، بالخصوص رکوع، سجدے یا قعدہ کی حالت میں؟ واضح رہے کہ میں نے کرتا بھی پہنا تھا مگر زیادہ لمبا نہیں تھا جیسے صُلحاء پہنتے ہیں۔ میرا اپنا گمانِ غالب یہی ہے کہ رانوں کا ایک چوتھائی نہیں ظاہر ہوا ہوگا چونکہ کرتا بھی تھا۔ برائے کرم رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 155914

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:125-116/N=3/1439

     صورت مسئولہ میں آپ کی نماز ہوگئی، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں؛ کیوں کہ آپ کرتا پہنے ہوئے تھے اور آپ کا غالب گمان یہ ہے کہ دونوں رانوں میں سے کسی ران کا چوتھائی حصہ ظاہر نہیں ہوا تھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند