• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 155533

    عنوان: کیا نفل نماز کی دو رکعت میں ایک ساتھ کئی نیت کر سکتے ہیں؟

    سوال: حضرت سوال یہ ہے کہ کیا نفل نماز کی دو رکعت میں ایک ساتھ کئی نیت کر سکتی ہیں؟ جیسے صلوٰةحاجت کے ساتھ صلوٰة توبہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟اگر پڑھ سکتے ہیں تو زیادہ سے زیادہ سے کتنی نماز کی نیت کر سکتے ہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔ آپ کا احسان عظیم ہوگا۔

    جواب نمبر: 155533

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:101-287/M=4/1439

    فقہاء نے تحیة المسجد کے بارے میں لکھا ہے کہ مسجد میں داخل ہونے کے بعد دو رکعت تحیة المسجد کی نیت سے پڑھنا مسنون ہے اور اس وقت فرض کی جماعت میں شامل ہوجانا یا سنت میں مشغول ہوجانا بھی کافی ہے، اور یہ تحیة المسجد کے قائم مقام ہوجائے گا۔...

    Fatwa:374-39T/M=4/1440

    صلاۃ الحاجہ كے ساتھ صلاۃ التوبہ كی نیت كرسكتے ہیں۔... حاشیۃ الطحطاوی وغیرہ كی عبارت سے گنجائش معلوم ہوتی ہے‏، چنانچہ عبارت یہ ہے:

    وكذا يصح لو نوى نافلتين أو أكثر كما لو نوى تحية مسجد وسنة وضوء وضحى وكسوف‏، نیز اس سے یہ بھی معلوم ہوا كہ ایك نفل میں دو اور دو سے زائد نوافل كی نیت بھی كی جاسكتی ہے۔ اور فتاوی محمودیہ میں ہے:

    سوال: تحیۃ الوضوء میں استغفار‏، حاجت وغیرہ كا تعدد نیات جائز ہے؟ جواب: جائز ہے (محمودیہ: 712/7 ادارہ صدیق ڈابھیل‏، گجرات)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند